زندگی کا سب سے طاقتور لفظ ہمیشہ ہاں نہیں ہوتا

ہم میں سے اکثر اپنی زندگی کے سفر میں ایک عجیب سا بوجھ اٹھائے پھرتے ہیں۔ یہ بوجھ دوسروں کو خوش کرنے کا ہے، ہر آواز پر لبیک کہنے کا ہے، ہر موقع کو تھام لینے کا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اگر ہم نے ذرا سا بھی انکار کیا تو کوئی دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے گا، کوئی رشتہ ٹوٹ جائے گا، یا کوئی موقع ہم سے ہمیشہ کے لیے چھن جائے گا۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ہر “ہاں” کی اپنی ایک قیمت ہے، اور یہ قیمت اکثر اتنی بھاری ہوتی ہے کہ انسان اپنی اصل پہچان تک کھو بیٹھتا ہے۔

ہاں کہنا بظاہر آسان ہے، مگر یہ آسانی اندر ہی اندر ہمیں تھکا دیتی ہے۔ جب توانائی بکھر جائے، خواب ٹوٹ جائیں، اور دل خالی ہو جائے تو تب احساس ہوتا ہے کہ یہ سب مان لینے کی عادت ہمیں کہاں لے آئی ہے۔ ہر غیر ضروری وعدہ، ہر غیر سنجیدہ موقع، ہر بے مقصد مصروفیت ہماری جان سے ایک ٹکڑا کاٹ لیتی ہے۔ ہم سب کچھ کرتے ہیں مگر کچھ بھی نہیں کر پاتے۔ اور پھر ایک دن تھکن کی راکھ میں بیٹھے سوچتے ہیں کہ کاش ہم نے کبھی ہاں کے بجائے ایک مضبوط “نہیں” کہا ہوتا۔

زندگی میں اصل حسن توازن میں ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہارے جسم کا تم پر حق ہے، تمہاری آنکھوں کا تم پر حق ہے، اور تمہارے اہلِ خانہ کا تم پر حق ہے۔ اس فرمان میں کتنا گہرا پیغام ہے۔ یہ کہتا ہے کہ اپنی ذات کو بھول جانا نیکی نہیں، دوسروں کے بوجھ تلے دب جانا قربانی نہیں۔ اصل خوبی یہ ہے کہ ہم پہچان سکیں کہ کہاں رکنا ہے اور کہاں آگے بڑھنا ہے۔

میں نے اپنی زندگی کے سفر میں یہ بات بڑے قریب سے محسوس کی ہے کہ ہر نئے خیال کو موقع سمجھ کر تھام لینا، ہر رشتے کو خوش کرنے کے لیے ہاں کہہ دینا اور ہر آواز پر لبیک کہنا بظاہر اچھا لگتا ہے، مگر آہستہ آہستہ یہ عادت انسان کو تھکا دیتی ہے۔ توانائی بٹ جاتی ہے، خوابوں کی روشنی مدھم پڑ جاتی ہے اور دل پر ایک بوجھ سا محسوس ہونے لگتا ہے۔ تب سمجھ آیا کہ انکار دراصل کمزوری نہیں بلکہ بصیرت اور ہمت ہے۔ اصل دانائی یہ ہے کہ ہم اپنی ہاں کو قیمتی بنائیں اور انکار کے سلیقے کو سیکھیں، تاکہ زندگی کا توازن اور سکون قائم رہے۔

اصل راز یہ ہے کہ ہم اپنی ہاں کو قیمتی بنائیں۔ وہ ہاں صرف وہاں دیں جہاں مقصد، اقدار اور اخلاص ساتھ ہوں۔ اور باقی جگہ اپنے انکار کو مضبوط اور باوقار رکھیں۔ کیونکہ جو مواقع ہمارے نصیب میں ہیں وہ کبھی ہم سے چھن نہیں سکتے، اور جو نہیں ہیں وہ چاہے لاکھ بار ہاں بھی کہیں، ہمارے ہاتھ نہیں آتے۔

About the Author

Qasim

Hello! I'm Qasim, an entrepreneur since 2009 and experience in digital assets creation, branding, and tourism marketing. I co-founded successful ventures in the hospitality industry, and my love for travel has taken me to amazing places like the UAE and Qatar. My blog shares insights from my journey in hospitality, travel adventures, entrepreneurship, and digital marketing, with a focus on Qatar tourism and road trips. Let's connect and explore the world together!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these