میرا سفر ہمیشہ سیکھنے سے بھرا رہا ہے۔ کبھی کاروبار کی دنیا، کبھی ہاسپٹیلٹی کا میدان اور کبھی سیاحت کے راستے ہر موڑ نے مجھے نیا سبق دیا ہے۔
میرا کاروباری سفر دو ہزار نو میں شروع ہوا۔ اُس وقت میں نے فری لانسنگ کے ذریعے کام کا آغاز کیا، زیادہ تر برطانیہ کے کلائنٹس کے ساتھ۔ شروع کے دن بڑے یادگار تھے۔ کبھی رات گئے جاگ کر پروجیکٹ مکمل کرنا، کبھی وقت کے فرق کی وجہ سے عجیب اوقات میں میٹنگز کرنا، اور کبھی پہلی بار کسی غیر ملکی کلائنٹ سے پیمنٹ آنے کی خوشی۔ یہ سب لمحے آج بھی یاد ہیں، کیونکہ انہی نے مجھے محنت، صبر اور اعتماد سکھایا۔ آہستہ آہستہ میں نے اپنی پہچان بنائی اور یہ بنیاد آگے چل کر بڑے خوابوں کی تکمیل کا ذریعہ بنی۔
مجھے ہمیشہ ڈیجیٹل دنیا، برانڈ سازی اور سیاحت کی تشہیر میں دلچسپی رہی، اور یہی میری کامیابیوں کی بنیاد بنی۔ وقت کے ساتھ ساتھ میرا جھکاؤ ہاسپٹیلٹی کی طرف بڑھا۔ میں نے ریزورٹ اور ریسٹورنٹ کی تعمیر اور انتظام میں بطور شراکت دار بہت کام کیا۔ یہ اپنی الگ ہی دنیا ہے، جہاں ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز—ڈیزائن سے لے کر کھانے اور ماحول تک—مہمان کے تجربے کو خاص بنانے میں کردار ادا کرتی ہے۔
ہاسپٹیلٹی کے شعبے میں رہتے ہوئے میں نے بہت کچھ سیکھا۔ سیاحتی مرکز اور ریسٹورنٹ کو سنبھالتے ہوئے مشکلات بھی آئیں اور کامیابیاں بھی، لیکن ہر دن ایک نیا سبق لے کر آیا۔ یہی سب باتیں میں نے سوچا آپ تک پہنچاؤں تاکہ آپ بھی ان تجربات سے کچھ نہ کچھ سیکھ سکیں۔
سفر میرا ایک اور بڑا شوق ہے۔ دو ہزار گیارہ میں اپنی ملازمت کے سلسلے میں مجھے کئی بار افغانستان جانے کا موقع ملا۔ یہ سفر سیاحت کے لیے نہیں تھے، مگر وہاں کی سرزمین، ماحول اور لوگوں کو قریب سے دیکھنے کا تجربہ میرے لیے نیا اور یادگار تھا۔ پھر دو ہزار بیس میں میں نے باقاعدہ بین الاقوامی سفر کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے سعودی عرب گیا جہاں مجھے عمرہ کی سعادت نصیب ہوئی، اور یہ لمحہ میری زندگی کے سب سے قیمتی تجربات میں سے ایک تھا۔ وہاں سے میرا سفر متحدہ عرب امارات تک جا پہنچا، اور دبئی، ابو ظہبی، شارجہ، ام القوین، فجیرہ، عجمان اور راس الخیمہ—ہر شہر نے اپنی الگ پہچان، الگ کہانیاں اور الگ خوبصورتی دکھائی۔ بدقسمتی سے سعودی عرب اور یو اے ای میں جو فوٹوگرافی کی تھی وہ زیادہ تر میرے موبائل سے ڈیلیٹ ہوگئی، صرف چند تصویریں ہی بچی ہیں۔ ان شاءاللہ یہ چند یادگار تصویریں میں اپنی تحریر کے ساتھ ضرور شامل کروں گا تاکہ اس سفر کی جھلک آپ تک بھی پہنچ سکے۔ یہ سب تجربے میری جستجو کو اور بڑھاتے گئے۔
پھر دو ہزار چوبیس میں میرا سفر قطر تک جا پہنچا۔ قطر کی خوبصورتی، اس کے شہر اور سیاحتی مقامات نے مجھے اس قدر متاثر کیا کہ میں نے فیصلہ کیا اپنی تحریروں کے ذریعے قطر کی سیاحت کو دنیا کے سامنے پیش کروں۔ آج میری ویب سائٹ قطر کے بارے میں تفصیلی رہنمائی، دیکھنے کی جگہوں اور کرنے والے کاموں پر مشتمل ہے۔
میرے سفر کا ایک یادگار باب قطر سے سعودی عرب تک کا زمینی سفر تھا۔ یہ صرف ایک راستہ نہیں بلکہ ایک ایسا تجربہ تھا جس نے مجھے خطے کی ثقافت اور مناظر کو قریب سے دیکھنے کا موقع دیا۔ اسی لیے میں نے اپنی ویب سائٹ پر یہ کہانیاں بھی شامل کیں تاکہ دوسرے سفر کے شوقین لوگ بھی ان سے لطف اندوز ہو سکیں۔
یہ ویب سائٹ شروع کرنے کا مقصد یہی ہے کہ اپنے سفر، ہاسپٹیلٹی اور کاروبار کے تجربات زیادہ لوگوں تک پہنچا سکوں۔ یہاں آپ کو میرے بین الاقوامی سفرنامے ملیں گے، ہاسپٹیلٹی کے نکات، کاروباری اسباق، ڈیجیٹل تشہیر کے طریقے، قطر کی جھلکیاں اور لمبے زمینی سفر کی کہانیاں۔
اور آخر میں بس یہ کہنا چاہوں گا کہ اگر آپ کو سفر، ہاسپٹیلٹی یا کاروبار کے بارے میں کچھ جاننا ہو، یا کسی منصوبے کو بہتر بنانے کے لیے رہنمائی چاہیے، تو آپ مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ یہ بلاگ صرف میری کہانی نہیں بلکہ ایک دعوت ہے—آئیے، اس سفر میں میرے ساتھ شامل ہو جائیں، نئے خواب دیکھیں اور نئی منزلیں تلاش کریں۔