جاپان میں ایک خوبصورت اصول ہے جس نے مجھے ہمیشہ متاثر کیا۔ اسے نِماواشی کہتے ہیں۔ مطلب یہ کہ کسی بڑے قدم سے پہلے زمین تیار کر لی جائے۔ جیسے ایک مالی درخت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لگانے سے پہلے اس کی جڑوں کو آہستگی سے ڈھیلا کرتا ہے، مٹی کو نم کرتا ہے اور ماحول کو سازگار بناتا ہے تاکہ درخت نئی جگہ پر پنپ سکے۔
یہی اصول زندگی اور کام میں بھی ہے۔ کوئی بڑی تبدیلی کرنی ہو تو سیدھا اعلان کر دینا اکثر ردعمل پیدا کر دیتا ہے۔ لوگ اچانک فیصلوں کو پسند نہیں کرتے، اور سب کے سامنے اختلاف بھی ان کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ نِماواشی کہتا ہے کہ اصل حکمت یہ ہے کہ پہلے خاموشی سے ماحول کو تیار کرو۔ آہستہ آہستہ چند لوگوں سے غیر رسمی بات کرو، ان کے خدشات سنو، ان کی رائے لو، تاکہ جب فیصلہ سامنے آئے تو وہ پہلے ہی دل سے اس کے ساتھ ہوں۔
میں نے یہ طریقہ اپنی زندگی میں بھی استعمال کیا ہے، شاید انجانے میں۔ جب بھی کوئی نیا قدم لینا ہوتا، پہلے ٹیم کے چند لوگوں کے ساتھ چائے یا ہلکی سی گفتگو میں ذکر کر لیتا۔ وہ اپنے خیالات بتاتے، میں ان کو سنتا، اور یوں فیصلہ جب باضابطہ سامنے آتا تو وہ اس کا حصہ محسوس کرتے۔ گھر میں بھی یہی چلتا ہے۔ کوئی بڑا فیصلہ ہو—چاہے شادی کا ہو یا گھر بدلنے کا—اگر پہلے آہستگی سے بات چلا دی جائے تو بعد کا اعلان سب کو آسانی سے قبول ہو جاتا ہے۔
یہ حکمت ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ تبدیلی کے لیے لڑنے کی ضرورت نہیں۔ اصل طاقت اس خاموش تیاری میں ہے جو پردے کے پیچھے کی جاتی ہے۔ ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ بڑا اعلان سب کو متاثر کر دے گا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ چھوٹی چھوٹی گفتگوئیں، ہلکی پھلکی نشستیں اور آہستہ آہستہ دلوں کو تیار کرنا زیادہ دیرپا اثر ڈالتا ہے۔