وینڈوم مال میں کچھ وقت گزارنے کے بعد ہمارا قطر کا پہلا دن ابھی ختم نہیں ہوا تھا۔ شام کے وقت ہم دوحہ کے دو مشہور مقامات کی طرف نکلے — خوبصورت کورنیش اور تاریخی سوق واقف۔ یہ دن پہلے ہی یادگار تھا مگر شام نے اسے اور خاص بنا دیا۔
وینڈوم مال سے نکلتے ہی ہم دوحہ کورنیش کی طرف روانہ ہوئے۔ یہ سات کلو میٹر طویل ایک ساحلی سڑک ہے جو خلیجِ دوحہ کے کنارے پھیلی ہوئی ہے۔ یہاں سے شہر کی اسکائی لائن کا دلفریب منظر دکھائی دیتا ہے۔ اونچی عمارتوں اور روایتی طرزِ تعمیر کا ملاپ سورج ڈھلنے کے وقت ایک شاندار نظارہ پیش کرتا ہے۔ کورنیش پر چلتے ہوئے ٹھنڈی ہوا اور پرسکون فضا نے شام کو مزید خوبصورت بنا دیا۔ راستے میں سرسبز پارک اور باغیچے تھے جو شہر کی بھاگ دوڑ سے الگ ایک تازگی کا احساس دیتے تھے۔ جگہ جگہ فن پارے اور یادگاریں رکھی گئی تھیں جن میں مشہور پرل مونومنٹ بھی شامل ہے جو قطر کی ماضی کی موتی نکالنے کی صنعت کی علامت ہے۔
تقریباً ایک گھنٹہ ہم نے کورنیش پر ٹہلتے ہوئے گزارا۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں مقامی لوگ اور سیاح شام ڈھلتے ہی سیر و تفریح کے لیے کھنچے چلے آتے ہیں۔ کورنیش سے اگلا پڑاؤ تھا سوق واقف، جو دوحہ کا قدیم اور سب سے مشہور بازار ہے۔ جیسے ہی ہم سوق واقف میں داخل ہوئے تو یوں لگا جیسے وقت پیچھے پلٹ گیا ہو۔ تنگ گلیاں، روایتی قطری طرزِ تعمیر اور بازار کی چہل پہل ہمیں کسی پرانے دور میں لے گئی۔
یہاں ہر طرف رنگ، خوشبو اور آوازوں کی دنیا تھی۔ گلیوں میں مصالحوں کی خوشبو پھیلی ہوئی تھی، کپڑوں اور ہنر مندوں کے ہاتھ سے بنے ہوئے سامان کے رنگ نگاہوں کو بھا رہے تھے۔ یہاں بازار کے ساتھ ساتھ آرٹ گیلریز، ثقافتی مراکز اور چھوٹے اسٹیج بھی تھے جہاں مقامی موسیقی اور رقص پیش کیے جاتے ہیں۔ اس بازار میں موجود کیفے اور ریستوران ہر ذائقے کے کھانے پیش کرتے ہیں — مقامی قطری ڈشز سے لے کر بین الاقوامی کھانوں تک۔
بازار کی سیر کے بعد ہم نے ڈنر کے لیے لامازانی ریستوران کا انتخاب کیا۔ سلمان نے ہمیں دال کے سوپ کا مشورہ دیا، جو اتنا مزیدار اور مصالحوں سے بھرپور تھا کہ اس کا ذائقہ آج بھی یاد ہے۔ مین کورس میں ہم نے باربی کیو ڈشز کا انتخاب کیا۔ گوشت بہترین انداز میں پکایا گیا تھا۔ ساتھ مختلف سلاد اور چٹنیاں بھی آئیں جن سے کھانے کا مزہ اور بڑھ گیا۔
یوں یہ ڈنر ہمارے پہلے دن کا بہترین اختتام ثابت ہوا۔ بہترین کھانا، عمدہ سروس اور پُرسکون ماحول نے اسے یادگار بنا دیا۔ پہلا دن قطر میں واقعی ایک شاندار تجربہ ثابت ہوا۔ — لگژری، ثقافت اور ذائقے کا۔ حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی شان سے لے کر وینڈوم مال کی نفاست، کورنیش کی خوبصورتی اور سوق واقف کی رونقوں تک، ہر لمحہ حیرت اور خوشی سے بھرا ہوا تھا۔ لامازانی میں ڈنر نے اس دن کو مکمل کر دیا اور ہمیں مزید دنوں کے لیے پُرجوش کر دیا۔
اس شام کی چند تصویریں ہیں جو کیمرے میں قید ہو گئیں۔






















