قطر کا دوسرا دن: جیپ شو، ولیجیو مال اور الکاتم کی مَندی

پہلی مارچ 2024 کو قطر میں ہمارا دوسرا دن تھا۔ صبح ہم سی لائن بیچ، مسائید کی طرف روانہ ہوئے۔ راستہ لمبا ضرور تھا مگر اردگرد کے مناظر اتنے دلکش تھے کہ سفر کا احساس ہی نہ ہوا۔ جیسے ہی ساحل پر پہنچے تو سنہری ریت کے ٹیلے اور نیلا سمندر سامنے پھیلا ہوا تھا۔ وہاں پہنچ کر اندازہ ہوا کہ یہ عام دن نہیں بلکہ جیپس کا شو بھی جاری ہے۔ وہی گاڑیاں جو پاکستان میں لگژری اور اسٹیٹس سمبل سمجھی جاتی ہیں، قطر کے لوگوں کے لیے محض کھلونے کی حیثیت رکھتی ہیں۔ گاڑیوں کا شور، ریت کے بادل اور ہر جمپ کے بعد تالیوں کی آواز نے ماحول کو مزید پرجوش بنا دیا۔ یہ سب دیکھنا خود ایک الگ ایڈونچر تھا۔

دوپہر کے وقت ہم ولیجیو مال پہنچے۔ یہ مال دوحہ کے سب سے مشہور اور دلکش مالز میں شمار ہوتا ہے۔ اس کا ڈیزائن اٹلی کے شہر وینس سے متاثر ہے۔ اندر چھوٹی نہریں بہتی ہیں، لکڑی کے پل ہیں اور گونڈولا کشتیوں کے مناظر ہیں۔ خریداری کے شوقین افراد کے لیے دنیا کے بڑے برانڈز یہاں موجود ہیں، مگر اصل کشش اس کا ماحول ہے۔ گھومتے پھرتے یوں محسوس ہوتا تھا جیسے قطر میں نہیں بلکہ یورپ کے کسی شہر کی گلیوں میں چل رہے ہوں۔ کچھ ونڈو شاپنگ کی، کافی پی اور خوبصورتی کو دل کھول کر انجوائے کیا۔

رات کے کھانے کے لیے ہم الکاتم ریستوران پہنچے۔ سلمان نے ہمیں امبر مَندی آرڈر کرنے کا کہا۔ دونوں ہی لاجواب نکلیں۔ نرم اور رسیلا گوشت، خوشبودار چاول اور اوپر سے گریوں کی ہلکی سی تہہ — ذائقہ ایسا کہ عربی کھانوں کی اصل روح محسوس ہو۔ ریستوران کا ماحول بھی پرسکون اور سروس اعلیٰ درجے کی تھی۔ دن بھر کی تھکن اس کھانے کے بعد جیسے ختم ہو گئی۔

کھانے کے بعد میٹھے کے شوق نے ہمیں نَفیسا سویٹس پہنچا دیا۔ وہاں کا مشہور کُنافہ کھایا، جو شہد اور پنیر کے امتزاج کے ساتھ ایسا مزیدار تھا کہ دن کے تمام ذائقوں پر مٹھاس بھری مہر لگا دی۔

یوں قطر میں دوسرا دن بھی حسین مناظر، لگژری تجربات اور مزیدار کھانوں کے ساتھ گزرا۔ صبح کی ریت اور جیپ شو، دوپہر کا ولیجیو مال، رات کی امبر مَندی اور آخر میں کُنافہ — ہر لمحہ ایک یاد میں ڈھلتا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these