September 2025

خود کی تعمیر: ہم اور ہمارا معاشرہ

بنی اسرائیل کے ہفتے کے شکار کی کہانی: کیا آج ہم بھی اسی راستے پر ہیں؟ کہیں ہم بھی اُن خاموش تماشائیوں میں نہ لکھ دیے جائیں

آج بنی اسرائیل کی آزمائش کا ذکر پڑھ کر دل بوجھل ہو گیا۔ یہ قصہ بنی اسرائیل کا ہے، اور قرآن میں بھی ذکر ملتا ہے۔ اللہ نے ان پر ایک حکم اتارا کہ ہفتے کے دن مچھلی کا شکار نہ کریں۔ بس وہ دن اُن کے لیے امتحان بنا دیا گیا۔ کمال یہ تھا کہ ہفتے کے دن مچھلیاں

خود کی تعمیر: ہم اور ہمارا معاشرہ

خاموش زہر: مقابلہ بازی کا کلچر

ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں دوسروں کی زندگیاں ہماری نظروں کے سامنے آ جاتی ہیں۔ انسٹاگرام کی ایک اسکرول پر مہنگی گاڑیاں، پرتعیش چھٹیاں، ترقی کے اعلانات اور “پرفیکٹ” خاندان ہمارے سامنے آ جاتے ہیں۔ یہ سب کچھ بظاہر دلکش ہے مگر اس کے پیچھے ایک خاموش زہر چھپا ہے: مقابلہ بازی کا کلچر۔ یہ کلچر ہمیں

خوابوں سے حقیقت تک: کاروبار سے سیکھے گئے کچھ سبق

کامیاب مگر تنہا: ایک کاروباری حقیقت

جب لوگ ایک کاروباری شخصیت (انٹرپرینیور) کو دیکھتے ہیں تو انہیں کامیابی کے مناظر نظر آتے ہیں: لانچ ایونٹس، ٹیم کی تصاویر، گاڑیاں، آزادی اور چمک دمک۔ لیکن جو شے اکثر نظر نہیں آتی، وہ ہے قیادت کے ساتھ آنے والی تنہائی۔ اپنے سفر میں — ایک ریزورٹ اور کئی کاروباری منصوبے قائم کرنے اور چلانے کے دوران — میں

خود کی تعمیر: ہم اور ہمارا معاشرہ

خوشی کے فریب میں قید نسل: پرفیکٹ لائف کا جھوٹا پردہ — ڈیلی ولاگنگ کا کڑوا سچ

جب انٹرنیٹ آیا تھا تو ہمیں لگا تھا کہ اب علم کے دروازے کھل جائیں گے، سوچ کے نئے جہان سامنے آئیں گے اور ہر شخص اپنی مرضی سے کتاب پڑھ سکے گا، فلم دیکھ سکے گا یا اپنی پسند کا مواد منتخب کر سکے گا۔ خیال یہ تھا کہ یہ آزادی ہمیں زیادہ باشعور، زیادہ بیدار اور زیادہ طاقتور

خوابوں سے حقیقت تک: کاروبار سے سیکھے گئے کچھ سبق

قرآن میں چھپے کاروباری اسباق

ہم جب قرآن کو کھولتے ہیں تو اکثر اسے صرف ایک عبادتی کتاب کے طور پر دیکھتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ قرآن صرف نماز، روزہ اور عبادات کی کتاب نہیں بلکہ زندگی کے ہر پہلو کے لیے رہنمائی دیتا ہے۔ اگر غور سے پڑھا جائے تو قرآن میں کاروبار اور تجارت کے ایسے اصول موجود ہیں جو آج

خود کی تعمیر: ہم اور ہمارا معاشرہ

بچپن کی زنجیروں کو توڑنے والے ہی بڑے ہوتے ہیں، باقی سب بڑے قد کے بچے رہ جاتے ہیں….

بچپن میں سنی ہوئی باتیں انسان کے دل و دماغ میں اس طرح بیٹھ جاتی ہیں کہ بڑے ہو کر بھی اکثر ہم ان کے قیدی رہتے ہیں۔ کوئی ہمیں کہہ دے کہ تم یہ کام نہیں کر سکتے، تو وہ جملہ ہمارے ذہن میں گونجتا رہتا ہے۔ کوئی ہمیں یہ سکھا دے کہ پیسہ کمانا مشکل ہے یا دوسروں

خود کی تعمیر: ہم اور ہمارا معاشرہ

سفر اگر غور و فکر کے بغیر ہو… تو صرف جغرافیہ ہے

جب بھی میں سفر پر نکلتا ہوں تو میرے اردگرد کے لوگ اکثر ایک ہی بات پوچھتے ہیں: کتنے ملک دیکھے ہیں؟ کتنی جگہوں پر گئے ہو؟ اور میں اکثر سوچتا ہوں کہ اگر سفر صرف گنے جانے والے ممالک اور پاسپورٹ پر لگنے والی مہروں کا نام ہے تو پھر یہ محض جغرافیہ ہے۔ اصل سفر وہ ہے جو

خوابوں سے حقیقت تک: کاروبار سے سیکھے گئے کچھ سبق

زندگی کا سب سے طاقتور لفظ ہمیشہ ہاں نہیں ہوتا

ہم میں سے اکثر اپنی زندگی کے سفر میں ایک عجیب سا بوجھ اٹھائے پھرتے ہیں۔ یہ بوجھ دوسروں کو خوش کرنے کا ہے، ہر آواز پر لبیک کہنے کا ہے، ہر موقع کو تھام لینے کا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اگر ہم نے ذرا سا بھی انکار کیا تو کوئی دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے گا،

خوابوں سے حقیقت تک: کاروبار سے سیکھے گئے کچھ سبق

کامیابی بغیر برکت کے کیوں خالی لگتی ہے

ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں کامیابی کا پیمانہ اعداد و شمار ہیں—فالورز، آمدنی، گاڑیاں اور عہدے۔ میں نے ایسے انٹرپرینیورز، پروفیشنلز اور ہم سفر دیکھے ہیں جن کے پاس سب کچھ ہے: دولت، شہرت اور تیز رفتار زندگی۔ مگر جب ان کے ساتھ کچھ لمحے بیٹھو تو ایک خلا نظر آتا ہے—سکون غائب ہے۔ تب احساس ہوا

شمالی ایڈونچر پہاڑوں اور وادیوں کے سفر

کیمپنگ، بارش اور فیضان کی ناکام پرواز

دوستوں کے ساتھ ٹرپ پر جائیں اور سب کچھ پلان کے مطابق ہو جائے… یہ ممکن ہی نہیں۔ 31 اگست 2025 کو ہونے والی ہماری کیمپنگ ٹرپ نے یہ بات خوب واضح کر دی۔ ہم سمجھے تھے کہ خانپور جھیل کے کنارے ایک پرسکون رات گزاریں گے—کیمپ لگائیں گے، کافی پیئیں گے، موسیقی سنیں گے اور شاید مچھلی بھی پکڑ