خاموش زہر: مقابلہ بازی کا کلچر

ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں دوسروں کی زندگیاں ہماری نظروں کے سامنے آ جاتی ہیں۔ انسٹاگرام کی ایک اسکرول پر مہنگی گاڑیاں، پرتعیش چھٹیاں، ترقی کے اعلانات اور “پرفیکٹ” خاندان ہمارے سامنے آ جاتے ہیں۔ یہ سب کچھ بظاہر دلکش ہے مگر اس کے پیچھے ایک خاموش زہر چھپا ہے: مقابلہ بازی کا کلچر۔

یہ کلچر ہمیں اپنی ہی نعمتوں سے اندھا کر دیتا ہے۔ صحت، گھر، رشتے اور وہ سہولتیں جو ہمارے پاس ہیں، سب اوجھل ہو جاتی ہیں کیونکہ نگاہیں دوسروں کی چمک دمک پر ٹکی رہتی ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ جن پیمانوں پر ہم اپنی زندگی کو تولتے ہیں، وہ اکثر حقیقت ہی نہیں ہوتے۔ یہ فلٹر کی ہوئی تصویریں، قرضوں میں بنی عیاشیاں اور سجاوٹ کے پردے ہوتے ہیں۔ لیکن ہم ان فریبوں کو اصل مان کر اپنی خوشیاں قربان کر دیتے ہیں۔

مقابلہ بازی کا یہ زہر انسان کی تخلیقی روح کو بھی مفلوج کر دیتا ہے۔ ہم یہ سوچنے کے بجائے کہ “اللہ نے مجھے کون سا خاص ہنر عطا کیا ہے؟ یہ سوچنے لگتے ہیں کہ “میں ان جیسا کیسے بنوں؟” یوں ہماری انفرادیت دب جاتی ہے، ہمارا مقصد کھو جاتا ہے اور دل حسرتوں کے بوجھ تلے دبنے لگتا ہے۔ تحقیق بھی بتاتی ہے کہ یہ مسلسل دوڑ کم اعتمادی اور بے چینی کو بڑھاتی ہے، اور روح سے سکون چھین لیتی ہے۔

میں نے خود بھی یہ کشش محسوس کی ہے۔ جب کوئی نیا ریزورٹ کھلتا ہے یا کوئی برانڈ لانچ ہوتا ہے تو دل فوراً مقابلے کی طرف مائل ہوتا ہے۔ مگر جیسے ہی رک کر سوچتا ہوں، دل پر ایک سکون اترتا ہے۔ میرا سفر میرا ہے، ان کا رزق ان کا ہے، اور اللہ کی تقسیم میری سمجھ سے کہیں زیادہ حکیمانہ ہے۔ شکر گزاری کرتے ہی دل کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے، تخلیق پھر بہنے لگتی ہے اور سکون واپس آ جاتا ہے۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “ان لوگوں کو دیکھو جو تم سے کم تر ہیں، ان کو نہ دیکھو جو تم سے بہتر ہیں۔ اس سے تم اللہ کی نعمتوں کو حقیر نہیں سمجھو گے۔” (صحیح مسلم)۔ یہ الفاظ دل کو حسد کے زہر سے بچانے کے لیے ڈھال ہیں۔ اسلام خواہش کو منع نہیں کرتا، لیکن حسد سے دل کو پاک رکھنے کی تلقین کرتا ہے۔ اصل دوڑ نیکی میں ہے، نہ کہ دکھاوے اور برتری کی بازی میں۔

مقابلہ بازی کا کلچر بظاہر معمولی لگتا ہے مگر یہ آہستہ آہستہ سکون، شکر گزاری اور مقصد کو چاٹ جاتا ہے۔ اس کا علاج شکر گزاری، خود آگاہی اور اللہ پر بھروسہ ہے۔

کیونکہ جس لمحے آپ مقابلہ بازی چھوڑتے ہیں، اُسی لمحے آپ اصل زندگی جینا شروع کر دیتے ہیں۔

About the Author

Qasim

Hello! I'm Qasim, an entrepreneur since 2009 and experience in digital assets creation, branding, and tourism marketing. I co-founded successful ventures in the hospitality industry, and my love for travel has taken me to amazing places like the UAE and Qatar. My blog shares insights from my journey in hospitality, travel adventures, entrepreneurship, and digital marketing, with a focus on Qatar tourism and road trips. Let's connect and explore the world together!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these