پیر 4 مارچ 2024 کو قطر میں ہمارا پانچواں دن تھا۔ سلمان اور صفدر ماموں کے ساتھ ہم نے فیصلہ کیا کہ آج کا دن بنانا آئی لینڈ پر گزاریں گے۔ سلمان اور میں نے پہلے ہی آن لائن بُکنگ کروا لی تھی، اس لیے سب کچھ آسان اور منظم انداز میں ہوا۔ ہم شیوخ پورٹ پہنچے، جہاں سے فیری کے ذریعے جزیرے تک جانا تھا۔ ویلیٹ پارکنگ کی سہولت بالکل مفت تھی، جس سے شروعات ہی آسان اور خوشگوار رہی۔
بنانا آئی لینڈ دوحہ کے قریب ایک لگژری ریزورٹ ہے جسے انتارا گروپ مینیج کرتا ہے۔ یہ جزیرہ اپنی سنہری ریت، نیلے پانی اور پانی پر تیرتے ولاز کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں سی ویو رومز سے لے کر پرائیویٹ پول ولاز اور اوور واٹر ولاز تک مختلف اقسام کی رہائش موجود ہے۔ ریزورٹ میں فیملیز اور سیاحوں کے لیے بے شمار سرگرمیاں ہیں جن میں بولنگ ایلی، منی گالف، وی آئی پی سنیما، سر ف پول اور مشہور انتارا سپا شامل ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ ریزورٹ الکوحل فری ہے، جس کی وجہ سے ماحول پُرسکون ہے۔ دوحہ کے شیوخ پورٹ سے تقریباً تیس منٹ کی فیری رائیڈ کے بعد یہاں پہنچا جا سکتا ہے، اور یہ تجربہ اپنے آپ میں ناقابلِ فراموش ہوتا ہے۔
فیری رائیڈ نے مزہ دوبالا کر دیا۔ نیلے پانی پر تیرتی فیری سے دوحہ کا اسکائی لائن دیکھنا اپنے آپ میں ایک تجربہ تھا۔ جیسے جیسے ہم قریب پہنچتے گئے، سامنے سنہری ساحل اور پانی پر تیرتے ولاز دل کو موہ لینے لگے۔
ریزورٹ میں داخل ہونے کے بعد ایک گائیڈ نے ہمیں خوش آمدید کہا اور پورے ریزورٹ کے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا۔ اُس نے رہائش، سرگرمیوں اور سہولیات کے بارے میں بتایا، جس سے ہمیں اندازہ ہو گیا کہ یہ دن کس قدر دلچسپ گزرنے والا ہے۔
ہم نے ریزورٹ گھومنے کے بعد دوپہر کے کھانے کا فیصلہ کیا۔ ریزرٹ کے کئی ریسٹورنٹس میں سے ہم نے ٹیڈز (امریکن ڈائنر) کو ٹرائی کیا۔ کھانے کا معیار بہت اچھا تھا اور ورائٹی بھی موجود تھی۔ خوش قسمتی سے ہمیں وہاں کے شیف سے ملاقات کا موقع ملا، جن کا تعلق پشاور سے تھا۔ ان کے دوستانہ رویے نے خوشی میں اضافہ کر دیا۔
کھانے کے بعد ہم نے زیادہ وقت بیچ پر گزارا۔ نرم ریت، نیلا پانی اور ہلکی ہوا — یہ سب مل کر سکون کا ایک منفرد احساس دلا رہے تھے۔ ہم نے کوئی واٹر اسپورٹس نہیں کیں بلکہ صرف ساحل پر آرام کیا اور ماحول کو انجوائے کیا۔ دن کے اختتام پر ہم نے ریزورٹ کی بولنگ ایلی میں کھیل کر بھرپور مزہ لیا، جو ہمارے لیے ایک دلچسپ اور یادگار تجربہ ثابت ہوا۔
ہمارا ڈے پاس فی بالغ 350 قطری ریال کا تھا، جس میں پول اور بیچ ایکسس، کھانے کے لیے 200 ریال کا کریڈٹ اور تفریحی سرگرمیوں کے لیے 50 ریال شامل تھے۔
شام کو جب سورج سمندر میں ڈوب رہا تھا تو اس لمحے کی خوبصورتی ناقابلِ بیان تھی۔ واپسی کی فیری پر سب کے چہروں پر سکون اور خوشی جھلک رہی تھی۔ یہ دن واقعی ہمارے قطر کے سفر کا یادگار دن تھا۔
ہمارے کیمرے میں محفوظ یہ چند تصویریں اس دن کی خوبصورت جھلکیاں ہیں۔








































