قطر کا چوتھا دن: سڑکوں پر آوارہ گردی اور مرچوں بھرا کھانا

چار مارچ 2024، قطر میں ہمارا چوتھا دن تھا۔ آج ہم نے تقریباً پورا دن سلمان کی پراڈو میں قطر کی سڑکوں پر آوارہ گردی کرتے گزارا۔ اگلے دن ہمارا پورا دن بنانا آئی لینڈ پر گزرنے والا تھا، اس لیے آن لائن بُکنگ تو پہلے ہی کرا لی تھی لیکن دل کو تسلی دینے کے لیے ہم ان کے آفیس بھی گئے۔ کچھ وقت وہاں ریسپشن پر گزارا، عملے سے بات چیت کی اور سب کچھ کنفرم کر لیا۔ اسی دوران ہم نے سعودی عرب کے روڈ ٹرپ کی مکمل پلاننگ بھی کر لی۔ مکہ مکرمہ میں ہوٹل آن لائن بُک کر لیا تاکہ سفر آرام سے طے ہو سکے۔ ساتھ ہی پیکنگ بھی کر لی کیونکہ بنانا آئی لینڈ کے بعد وقت بچنے والا نہیں تھا۔

قطر کی سڑکوں پر ڈرائیو کرنا بذاتِ خود ایک تجربہ ہے۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 کے موقع پر قطر نے اپنی شاہراہوں اور انفراسٹرکچر پر اربوں ڈالر خرچ کیے۔ درجنوں نئی ہائی ویز، انڈر پاسز اور فلائی اوورز بنائے گئے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کے لیے ٹریفک کا بہاؤ آسان اور تیز ہو۔ آج بھی ان سڑکوں پر سفر کرتے ہوئے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ سب صرف ٹورنامنٹ کے لیے نہیں بلکہ مستقبل کے لیے بنایا گیا تھا۔ ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ قطر میں فی کس گاڑیوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں ہمیں سپر لگژری کاریں خاص لگتی ہیں، وہاں یہ عام روزمرہ کا معمول ہیں۔

آج کے کھانے کا پلان بھی سلمان نے ہی بنایا۔ اُس نے ہمیں “حیدرآباد پیلس ریسٹورنٹ” لے جانے کا کہا۔ یہ ایک انڈین ریسٹورنٹ ہے جو اپنے ذائقے اور مصالحوں کی وجہ سے کافی مشہور ہے۔ ہم نے بریانی، پالک گوشت اور کڑی theek kr lein منگوائی۔ کھانا واقعی ذائقے دار تھا لیکن چونکہ ہمیں تیز مصالحوں کی عادت نہیں رہی، اس لیے ہمیں خاصی مرچیں لگیں۔ لیکن ماننا پڑے گا کہ کھانے کی خوشبو اور ذائقہ لاجواب تھا۔

واپسی پر ہم نے سلمان کی گاڑی دھلوائی اور سیدھے گھر آ گئے تاکہ اگلے دن کے لیے مکمل تیار رہ سکیں۔ گھر پہنچ کر سب نے سکون کا سانس لیا اور دن کا اختتام یوں ہوا کہ ہم نے بیٹھ کر پاکستانی ڈرامے دیکھے۔ لمبے دن کی تھکن اور ہنسی مذاق سے بھرے لمحات کے بعد، یہ گھڑیاں ایسے محسوس ہو رہی تھیں جیسے ہم اپنے ہی گھر میں بیٹھے ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these